Audience
All
Last Updated
Read Time
Share
Author
کریڈٹ کا ابتدائی رہنما
کریڈٹ کیا ہے، کیسے کام کرتا ہے، اور اسے سمجھداری سے استعمال کیوں ضروری ہے؟ یہ آسان مضمون آپ کو بنیادی معلومات فراہم کرتا ہے تاکہ آپ بہتر مالی فیصلے کر سکیں۔
1) کریڈٹ کیا ہے اور لوگ اسے کیوں لیتے ہیں؟
کریڈٹ دراصل “ادھار” ہے—یعنی آپ ابھی پیسے استعمال کرتے ہیں اور بعد میں واپس کرتے ہیں۔ یہ سہولت اس وقت مدد دیتی ہے جب فوری رقم کی ضرورت ہو، مثلاً گھر کا سامان خریدنا، تعلیمی فیس بھرنا یا ہنگامی علاج کرانا۔ بینک یا مالی ادارہ آپ کو مطلوبہ رقم دیتا ہے اور آپ ایک طے شدہ شیڈول کے مطابق اقساط میں اسے واپس کرتے ہیں۔ ادارے اس پر منافع (شرحِ سود) لیتے ہیں، جو اُن کی کمائی اور آپ کی سہولت کی قیمت ہوتی ہے۔
کریڈٹ کی عام اقسام
- کریڈٹ کارڈ: چھوٹی یا درمیانی خریداری کے لیے پلاسٹک کارڈ۔ ہر ماہ کم از کم طے شدہ رقم ادا کرنا ضروری ہوتا ہے، ورنہ بقایا رقم پر سود لگ جاتا ہے۔
- پرسنل لون: بغیر یا معمولی ضمانت پر یکمشت نقد رقم ملتی ہے۔ ادائیگی مقررہ ماہانہ قسطوں میں کی جاتی ہے۔
- آٹو لون: گاڑی خریدنے کے لیے قرض؛ گاڑی خود ہی ضمانت بن جاتی ہے۔ ادائیگی مقررہ ماہانہ قسطوں کی شکل میں ہوتی ہے۔
- مائیکروفنانس قرضہ: کم آمدنی والے افراد کے لیے چھوٹے قرضے، عموماً کاروبار یا گھریلو ضرورت کے لیے۔ ادائیگی مختصر اور لچکدار اقساط میں کی جاتی ہے۔
- خریدیں اور بعد میں ادا کریں: آن لائن یا دکان سے خریداری کے وقت فوراً مالک بن جاتے ہیں، رقم 3–4 چھوٹی قسطوں میں ادا ہوتی ہے؛ بعض اوقات سود بالکل نہیں لگتا۔
3) شرحِ سود کیا ہے؟
شرحِ سود وہ رقم ہے جو قرض استعمال کرنے کا کرایہ سمجھیں۔ پاکستان میں اس کی سطح کا اشارہ مرکزی بینک کی پالیسی ریٹ سے ملتا ہے، جو اس وقت 12٪ ہے۔
دو عام طریقے
- سادہ سود: اصل رقم پر ہر مدت ایک جیسی شرح لاگو ہوتی ہے۔
- مرکب سود: نہ صرف اصل رقم بلکہ پچھلے سود پر بھی نیا سود لگتا ہے، اس لئے کل رقم تیزی سے بڑھتی ہے۔
کچھ قرضے مقررہ شرح رکھتے ہیں، جبکہ بعض میں فلوٹنگ (بدلتی) شرح ہوتی ہے جو پالیسی ریٹ بدلنے سے اوپر نیچے ہو سکتی ہے۔
مرکب سود کی آسان مثال
تصور کریں آپ نے 10 ہزار روپے قرض لیا، اور اس پر سالانہ 10 فیصد سود ہے۔
- پہلے سال کے آخر میں، آپ کو 1 ہزار روپے سود دینا ہو گا۔ اب آپ کی کل واجب الادا رقم ہو گئی 11 ہزار روپے۔
- دوسرے سال، سود 10 ہزار پر نہیں بلکہ 11 ہزار پر لگے گا، یعنی اب سود ہو گا 1,100 روپے۔ اس کا مطلب ہے سال کے آخر میں آپ کو 12,100 روپے واپس کرنے ہوں گے۔
ہر سال رقم بڑھتی جاتی ہے کیونکہ ہر بار نیا سود پچھلے سود کے ساتھ مل کر بنتا ہے۔ اسی لیے مرکب سود والے قرضے مہنگے ہو سکتے ہیں، خاص طور پر اگر وقت پر قسطیں نہ دی جائیں۔
4) کریڈٹ اسکور / ریٹنگ کیا ہے؟
جب آپ کوئی قرض لیتے ہیں تو ادائیگی کا ریکارڈ ایک “کریڈٹ بیورو” میں جاتا ہے۔ بیورو آپ کی ادائیگیوں اور واجبات کو دیکھ کر 200 سے 600 تک ایک نمبر دیتے ہیں؛ جتنا نمبر زیادہ، اتنا ہی ممکن ہے کہ آپ وقت پر ادائیگی کریں۔
کیوں اہم ہے؟
- اچھا اسکور ملے تو قرض آسانی سے، کم شرحِ سود پر مل جاتا ہے۔
- کم اسکور ہو تو درخواست رد ہو سکتی ہے یا زائد سود دینا پڑتا ہے۔
5) کیوں محتاط رہنا ضروری ہے؟
- اضافی اخراجات: اگر وقت پر قسط نہ دیں تو جرمانہ اور زیادہ سود لگتا ہے۔
- قرض کا جال: ایک قرض چکانے کیلئے دوسرا قرض لینا بوجھ بڑھا دیتا ہے۔
- اسکور پر منفی اثر: لیٹ فیس یا ڈیفالٹ فوراً رپورٹ ہو جاتا ہے اور مستقبل کے قرض مہنگے ہو سکتے ہیں۔
- ذہنی دباؤ: زیادہ ادھار خانگی زندگی اور ذہنی صحت پر اثر ڈالتا ہے۔
6) ذمہ داری سے کریڈٹ استعمال کرنے کے پانچ آسان طریقے
- بجٹ بنائیں: ماہانہ آمدنی و خرچ لکھیں، قسط اسی حساب سے رکھیں۔
- وقت پر ادائیگی: ڈیڈ لائن سے پہلے قسط جمع کرا دیں؛ آٹو ڈیڈکٹ کا انتخاب مددگار ہے۔
- ضرورت کے مطابق لیں: خواہش اور ضرورت میں فرق رکھیں—پہلے ضروری قرض کو ترجیح دیں۔
- کریڈٹ حد کم رکھیں: دستیاب حد کا 30–40٪ سے زیادہ استعمال نہ کریں؛ اسکور مثبت رہتا ہے۔
- رپورٹ چیک کریں: سال میں کم از کم ایک بار اپنا کریڈٹ اسکور اور رپورٹ دیکھیں تاکہ ممکنہ غلطیاں درست کرا سکیں۔
کریڈٹ آپ کی مالی زندگی میں سہولت اور لچک لاتا ہے، لیکن یہی سہولت بے احتیاطی سے استعمال ہو تو مالی بوجھ بن جاتی ہے۔ آسان اصول یاد رکھیں: قرض اتنا ہی لیں جتنا بآسانی واپس کر سکیں، شرحِ سود کو سمجھیں، اور اپنا کریڈٹ اسکور ہمیشہ مثبت رکھیں۔ سمجھداری، منصوبہ بندی اور بروقت ادائیگی آپ کو مالی آزادی کی طرف لے جاتی ہے۔